- سوال
کیا فرماتے ہیں علماء دین و شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ شادی کے وقت زید قاضی کے روبرو وعدہ کیا تھا کہ شادی کے بعد وہ زبیدہ بیگم کے نام کچھ زمین جائدادکردیگاجو دین مہر سے بھی زیادہ قیمت پر ہے۔شادی کے بعد پتہ چلا کہ زبیدہ میں نہ اخلاق مکرم ہے نہ کسی قسم کی عقل و شعور ہے ا ورنہ حسن ظن ہے اور نہ اللہ و رسول کے احکام سے آگاہی ہے۔اسلئے زید کا دل بہت خراب ہے اب اسکا ارادہ ہے کہ قاضی کے روبرو جوزمین جائداد زبیدہ بیگم کو دینے کیلئے وعدہ کیا تھا وہ زبیدہ کی بد اخلاقی کیوجہ سے نہیں دینے کا ارادہ کرتا ہے۔زید کہتا ہے کہ وہ اگر مہر لینا چاہے توپوراپورا ادا کردونگا۔زمین نہیں دونگا تو بتائیے وہ جو وعدہ زید کردیا ہے اس کیلئے کیا کیا جائے ازروئے شرع جواب لکھیں۔جس وقت وعدہ کیا تھا مہر مقرر نہیں ہوا تھا۔
- فقط و السلام سراج الدین
- جواب
- الجواب بعون الملک العلام الوھاب
زمین بھی مہر کیلئے ماِل متقوم ہے اگر زید نے کو ئی زمین مہر کیلئے مقرر کردی ہے یا دیدیا تو بے شک عورت کے مہر کی زمین ہے مرد کو اختیار نہیں کہ جبراً اس زمین کو لے لے۔
- واللہ اعلم باالصواب