- سوال
سلیم ریئسہ بیگم کولیکرگھر سے فرارہوگیا،اور وہ جو بہاری گاؤںمیں گیا،جب لڑکی کے وارثین کو پتہ چلا تولڑکی کے بہنوئی اور محلے کے ایک آدمی ساتھ گئے توبہاری گاؤں جب پہنچے تو وہاں کے لوگوں نے نکاح کے معاملے میں جانکاری کی تو گاؤں والوں نے بتایا کہ سلیم کا نکاح یہاں نہیں ہوا ہے۔ اور گاؤں والوں نے دستخط کرکے بھی دیا ہے کہ سلیم اور رئیسہ کا نکاح یہاں نہیں ہواہے۔اور جب ر ئیسہ بیگم سے پوچھا گیا تو وہ بولتی ہے کہ میں خدا اور رسول کو حاضر جان کر کہتی ہوں کہ میرا سلیم سے کہیں بھی نکاح نہیں ہوا ہے۔اس حالت میں کیا میں دوسری جگہ اپنی شادی کرسکتی ہوں کہ نہیں؟ شریعت کے مطابق ہمیں اجازت دی جائے۔
- رئیسہ بیگم : بموجب علی محمد حسین خاں
- جواب
- الجواب بعون الملک العلام الوھاب
صورت مسئو لہ میں عورت بالغہ کانکاح بغیراس کی اجازت کے کوئی نہیں کرسکتااور اگرلڑکی نابالغہ ہے تو بغیر ولی کی اجازت سے نکاح نہیں ہو سکتا۔ لہذٰا سلیم کا کہنا بالکل غلط ہے کہ اس نے رئیسہ بیگم سے نکاح کیا ہے ۔ سلیم کو چاہیے کہ وہ اپنے ان افعال سے توبہ کرلے اور اس فعل حرام سے دور رہے ۔ رئیسہ بیگم نکاح دوسری جگہ کر سکتی ہے۔
- واللہ اعلم باالصواب