وضو کے مسائل
اﷲ عزوجل فرماتا ہے:
- ] پارہ نمبر ۶ سورۃ المائدہ آیت ۶[
- یٰٓاَیُّہَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْٓا اِذَا قُمْتُمْ اِلَی الصَّلٰوۃِ فَاغْسِلُوْا وُجُوْہَکُمْ وَ اَیْدِیَکُمْ اِلَی الْمَرَافِقِ وَ امْسَحُوْا بِرُء ُوْسِکُمْ وَ اَرْجُلَکُمْ اِلَی الْکَعْبَیْنِ
حدیث : امام بُخاری وا مام مسلِم ابوہریرہ رضی اﷲتعالیٰ عنہ سے راوی ،حضور اقدس صلی اﷲتعالیٰ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں :قیامت کے دن میری امت اس حالت میں بلائی جائے گی کہ مونھ اور ہاتھ پاؤں آثارِ وُضوسے چمکتے ہوں گے تو جس سے ہو سکے چمک زیادہ کرے۔
- ( ردالمحتار، کتاب الطھارۃ، جلد۱،صفحہ ۳۴۸)
حدیث: اِمام مالِک و نَسائی عبداﷲصنابحی رضی اﷲتعالیٰ عنہ سے راوی،رسول اللہﷺفرماتے ہیں کہ مسلمان بندہ جب وُضو کرتا ہے تو کُلّی کرنے سے مونھ کے گناہ گر جاتے ہیں اور جب ناک میں پانی ڈال کر صاف کیا تو ناک کے گناہ نکل گئے اور جب مونھ دھویا تو اس کے چِہرہ کے گناہ نکلے یہاں تک کہ پلکوں کے نکلے اور جب ہاتھ دھوئے تو ہاتھوں کے گناہ نکلے یہاں تک کہ ہاتھوں کے ناخنوں سے نکلے اور جب سر کا مسح کیا تو سر کے گناہ نکلے یہاں تک کہ کانوں سے نکلے اور جب پاؤں دھوئے تو پاؤں کی خطائیں نکلیں یہاں تک کہ ناخنوں سے پھر اس کا مسجد کو جانا اور نماز مزید براں ۔
- (سنن النسائی کتاب الطھارۃ، باب مسح الاذنین ،حدیث ۱۰۳، صفحہ۲۵)
وضو کے فرائض چار ہیں
{۱} منہ دھونا (پیشانی سے تھوڑی کے نیچے تک اور ایک کان کی لو سے دوسرے کان کی لو تک )
{۲} کہنیوں سمیت دونوں ہاتھ دھونا۔
{۳} چوتھائی سر کا مسح کرنا
{۴} ٹخنوں سمیت دونوں پاؤں دھونا۔
وضو کی سنتیں
{۱} وضو کی نیت کرنا
{۲} وضو شروع کرتے وقت بسم اللہ پڑھنا۔
{۳} گٹوں تک دونوں ہاتھ دھونا
{۴} مسواک کرنا
{۵} کلی کرنا
{۶} ناک میں پانی ڈالنا
{۷} کلی اور ناک میں داہنے ہاتھ سے پانی ڈالنا
{۸} بائیں ہاتھ سے ناک صاف کرنا
{۹} ڈاڑھی کا خلال کرنا ۔
{۱۰} ڈاڑھی کے جو بال منہ کے دائرے سے نیچے ہوں ان کا مسح کرنا ۔
{۱۱} ہاتھ اور پاؤں کی انگلیوں کا خلال کرنا۔
{۱۲} پورے سر کا مسح کرنا
{۱۳} کانوں کا مسح کرنا
{۱۴} ہر عضو ترتیب وار دھونا
{۱۵} ہر دھلنے والی جگہ کو تین تین بار دھونا ۔
{۱۶} اعضاء کو اس طرح دھونا کہ پہلا عضو سوکھنے نہ پائے۔
وضو کے مستحبات
{۱} وضو کرتے وقت کعبۂ معظمہ کی طرف منہ کرنا ۔
{۲} وضو کے لیے اونچی جگہ بیٹھنا۔
{۳} وضو کا پانی پاک جگہ گرانا۔
{۴} پہلے د ا ہنی چیز کا دھونا۔
{۵} وقت آنے سے پہلے وضو کرلینا ۔
{۶} اطمینان سے وضو کرنا۔
{۷} کپڑوں کو وضو کے ٹپکتے ہوئے قطروں سے بچانا۔
{۸} دھونے والی جگہوں پر پہلے تیل کی طرح پانی چیپڑنا۔
{۹} منہ دھونے میں ما تھے یپر پھیلا کر پانی ڈالنا ۔
{۱۰} دونوں ہاتھوں سے منہ دھونا۔
{۱۱} ہاتھ پاؤں دھونے میں انگلیوں کی طرف سے پانی بہانا۔
{۱۲} چہرہ اور ہاتھ پائو ں میں جتنی جگہ کا دھونا فرض ہے اس سے او رزیادہ دھونا ۔
{۱۳} کلمہ کی انگلی کے پیٹ سے کان کے اندرونی حصہ کا مسح کرنا۔
{۱۴} انگوٹھے کے پیٹ سے کان کے بیرونی حصہ کا مسح کرنا ۔
{۱۵} انگلیوں کی پشت سے گردن کا مسح کرنا ۔
{۱۶} کانوں کا مسح کرتے وقت بھیگی چھنگلیاں کانوں کے سوراخ میں داخل کرنا ۔
{۱۷} ہر چیز کو دھو کر اس پر ہاتھ پھیرنا ۔
{۱۸} اعضاء کے پونچھنے میں کچھ تری چھوڑ دینا۔
{۱۹} بعد وضو کے ہاتھ نہ جھٹکنا۔
{۲۰} ہاتھ دھوتے وقت : بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیمِ اور کلی کرتے وقت : اَللّٰھُمَّ اَعِنِّیْ عَلٰی تِلَاوۃِ الْقُرْاٰنِ وَذِکْرِکَ وَشُکْرِکَ وَحُسْنِ عِبَادَتِکَ اور ناک میں پانی ڈالتے وقت : اَللّٰھُمَّ اَرِحْنِیْ رَائِحَۃَ الْجَنَّۃِ وَلَا تُرِحْنِیْ رَائِحَۃَ النَّارِ ۔ اور منہ دھوتے وقت :اَللّٰھُمَّ بَیِّضْ وَجْھِیْ یَوْمَ تَبْیَضُّ وُجُوْہٌ وَ تَسْوَدُّ وُجُوْہٌ۔ اور داہنا ہاتھ دھوتے وقت : اَللّٰھُمَّ اَعْطِنِیْ کِتَابِیْ بِیمِیْنِیْ وَحَاسِبْنِیْ حِسَابًا یَّسِیْراً۔ اور بایاں ہاتھ دھوتے وقت : اَللّٰھُمَّ لَا تُعْطِنِیْ کِتَابِیْ بِشِمَالِیْ وَلَا مِنْ وَّرَآئِ ظَھْرِیْ ۔ او رسر کا مسح کرتے وقت :اَللّٰھُمَّ اَظِلَّنِیْ تَحْتَ عَرْشِکَ یَوْمَ لَا ظِلَّ الِاَّ ظِلَّ عَرْشِکَ۔ اور کانوں کا مسح کرتے وقت:اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ الَّذِینَ یَسْتَمِعُوْنَ الْقَوْلَ فَیَتَّبِعُوْنَ اَحْسَنَہٗ ۔ اور گردن کا مسح کرتے وقت: اَللّٰھُمَّ اَعْتِقْ رَقَبَتِیْ مِنَ النَّارِ اور داہنا پاؤں دھوتے وقت: اَللّٰھُمَّ ثَبِّتْ قَدَمِیْ عَلَی الصِّرَاطِ یَوْمَ تَزِلُّ الْاَقْدَامُ اوربایاں پاؤں دھوتے وقت:اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ ذَنْبِیْ مَغْفُوْرًا وَسَعْیِیْ مَشْکُورًا وَ تِجَارَتِیْ لَنْ تَبُوْرَ ۔ پڑھنا یا وضو کے ہر عضو دھوتے اور مسح کرتے وقت درود شریف پڑھنا ۔
{۲۱} وضو سے فارغ ہو کر یہ دعا پڑھنا:اَللّٰھُمَّ اجْعَلْنِیْ مِنَ التَّوَّابِیْنَ وَاجْعَلْنِیْ مِنَ الْمُتَطَھِّرِیْنَ اجْعَلْنِیْ مِنَ عِبادِکَ الصّالِحِینَ الَّذِیْنَ لَا خَوْفٌ عَلَیْہِمْ وَ لَا ہُمْ یَحْزَنُوْنَ
{۲۲} پھر آسمان کی طرف منہ کرکے سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ اَشْھَدُ اَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اَنْتَ اَسْتَغْفِرُکَ وَ اَتُوْبُ اِلَیْکَااور کلمۂ شہادت او رسورۂ انا انزلناہ ۔ پڑھنا۔
{۲۳} وضو کا بچا ہوا پانی کھڑے ہو کر پینا ۔
{۲۴} وضو کرنے کے بعد دو رکعت نماز نفل (تحیۃ الوضو) پڑھنا جب کہ مکروہ وقت نہ ہو ۔
وضو کے مکروہات
{۱} عورت کے غسل یا وضو کے بچے ہوئے پانی سے وضو کرنا ۔
{۲} وضو کے لیے نجس جگہ بیٹھنا
{۳} نجس جگہ وضو کا پانی گرانا
{۴} مسجد کے اندر وضو کرنا
{۵} وضو کے قطرے لوٹے میں ٹپکانا ۔
{۶} بائیں ہاتھ سے کلی کرنا یا ناک میں پانی ڈالنا ۔
{۷} داہنے ہاتھ سے ناک صاف کرنا
{۸} پانی میں رینٹھ یا کھنکار ڈالنا ۔
{۹} کعبہ کی طرف تھوک یا کھنکار ڈالنا یا کلی کرنا ۔
{۱۰} منہ پر زور سے پانی مارنا۔
{۱۱} منہ پر پانی ڈالتے وقت پھونکنا ۔
{۱۲} ایک ہاتھ سے منہ دھونا ۔
{۱۳} ہونٹ یا آنکھیں زور سے بند کرنا ۔
{۱۴} گلے کا مسح کرنا
{۱۵} تین نئے پانیوں سے تین بار سر کا مسح کرنا ۔
{۱۶} وضو میں دنیا کی بات چیت کرنا
{۱۷} دھوپ کے گرم پانی سے وضو کرنا
{۱۸} زیادہ پانی خرچ کرنا یا اتنا کم کہ سنت ادا نہ ہوسکے۔
{۱۹} اپنے لیے کوئی لوٹا وغیرہ خاص کرلینا ۔
{۲۰} جس کپڑے سے استنجے کا پانی خشک کیا ہو اس سے اعضائے وُضو پونچھنا۔
{۲۱} ہونٹ یا آنکھیں زور سے بند کرنا اور اگر کچھ سوکھا رہ جائے تو وُضو ہی نہ ہو گا۔
{۲۲} ہر سنت کا ترک مکروہ ہے،یوہیں ہرمکروہ کا ترک سنت ہے۔
- [الدرالمختار و ردالمحتار ،کتاب الطہارۃجلد اول صفحہ نمبر ۲۶۹،۲۸۰ [
نواقص وضو
(وضو توڑنے والی چیزوں کا بیان)
{۱} پاخانہ ،پیشاب ،ودی ،مذی ، کیڑا،پتھری و غیر ہ کا مرد یا عورت کے آگے یا پیچھے کے مقاموں میں سے کسی چیز کا نکلنا ۔
{۲} مرد یا عورت کے پیچھے کے مقام سے ریح کا خارج ہونا ۔
{۳} خون یا پیپ یا زرد پانی کا نکل کر ایسی جگہ بہہ جانا کہ جس کا وضو یا غسل میں دھونا فرض ہے۔
{۴} نیند
{۵} بے ہوشی
{۶} دیوانگی
{۷} نشہ کہ جس سے چلنے میں پاؤں لڑکھڑائیں
{۸} منہ بھر قے ہونا
{۹} بالغ آدمی کا رکوع و سجدے والی نماز میں قہقہہ لگانا۔
{۱۰} مباشرت فاحشہ( مرد یا عور ت کا آپس میں شرم گاہ کا بلا حائل ملانا )۔
وہ چیزیں جن کیلیے وضو کرنا فرض ہے
{۱} ہر نماز کے لیے چاہے فرض نمازہو یا نفل یا سنت ۔
{۲} قرآن شریف کے سجدۂ تلاوت کے لیے۔
{۳} نماز جنازہ کے لیے۔
{۴} قرآنِ کریم چھونے کے لیے۔
وہ چیزیں جسکے لیے وضو کرناواجب ہے۔
٭ طواف کے لیے وضو کرنا واجب ہے۔
وہ چیزیں جن کیلیے وضو کرنا سنت ہے
{۱} اذان و تکبیر کے لیے
{۲} جمعہ اور دونوں عید کے خطبہ کے لیے
{۳} حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے روضۂ مبارک کی زیارت کے لیے
{۴} صفا اور مروہ کے درمیان دوڑنے کے لیے ۔
{۵} عرفہ میں ٹھہرنے کے لیے۔
{۶} غسل فرض سے پہلے ۔
{۷} جنبی (جس پر غسل فرض ہے) کو کھانے پینے او رسونے سے پہلے۔
وہ چیزیں جن کے لیے وضو کرنا مستحب ہے
{۱} زبانی قرآن شریف پڑھنے کے لیے ۔
{۲} حدیث شریف اور علم دین پڑھنے پڑھانے کے لیے ۔
{۳} دینی کتابیں چھونے کے لیے ۔
{۴} جمعہ، عید ، بقر عید کے علاوہ باقی خطبوں کے لیے۔
{۵} ہمیشہ با وضو رہنے کے لیے۔
{۶} سونے سے پہلے۔
{۷} سونے کے بعد۔
{۸} مردہ نہلانے اور اٹھانے کے بعد ۔
{۹} عورت سے صحبت کرنے سے پہلے ۔
{۱۰} شرمگاہ چھونے کے بعد۔
{۱۱} غصہ کے وقت۔
{۱۲} علاوہ نماز کے قہقہہ لگانے کے بعد۔
{۱۳} غیبت کرنے کے بعد۔
{۱۴} جھوٹ بولنے کے بعد۔
{۱۵} گالی بکنے کے بعد ۔
{۱۶} فحش لفظ منہ سے نکالنے کے بعد۔
{۱۷} لغو شعر پڑھنے کے بعد۔
{۱۸} کافر سے بدن چھو جانے کے بعد ۔
{۱۹} صلیب یا بت چھونے کے بعد ۔
وضو کے متفرق مسائل
مسئلہ : خون یا پیپ یا زرد پانی کہیں سے نکل کر بہا اور اس بہنے میں ایسی جگہ پہنچنے کی صلاحیت تھی جس کا وُضو یا غسل میں دھونا فرض ہے، تو وُضو جاتا رہا ۔ اگر صرف چمکا یا اُبھرا اور بہا نہیں جیسے سوئی کی نوک یا چاقو کا کنارہ لگ جاتا ہے اور خون اُبھر یا چمک جاتا ہے یا خِلال کیا یا مِسواک کی یااُنگلی سے دانت مانجھے یا دانت سے کوئی چیز کاٹی اس پر خون کا اثر پایا، یاناک میں اُنگلی ڈالی اس پر خون کی سُرخی آگئی مگر وہ خون بہنے کے قابل نہ تھا تووُضو نہیں ٹوٹا۔
- [ الفتاوی الھندیۃ ، جلد اول صفحہ۱۰]
مسئلہ : اور اگر بہا مگر ایسی جگہ بہ کر نہیں آیا جس کا دھونافرض ہو تو وُضو نہیں ٹوٹا۔ مثلاً آنکھ میں دانہ تھا اور ٹوٹ کر آنکھ کے اندر ہی پھیل گیا باہر نہیں نکلا یا کان کے اندر دانہ ٹوٹا اور اس کا پانی سوراخ سے باہر نہ نکلا تو ان صورتوں میں وُضو باقی ہے۔
- [ ردالمحتار ، جلد ۱، صفحہ۲۸۶ ]
مسئلہ : مونھ بھر قے کھانے یا پانی یا صفرا(پیلے رنگ کا کڑوا پانی )کی وُضو توڑ دیتی ہے۔
- [فتاوی ھندیۃ ، جلد اول صفحہ ۱۱]
مسئلہ : آنکھ دُکھتے میں جو آنسو بہتا ہے نجس و ناقضِ وُضو ہے، اس سے اِحْتِیاط ضروری ہے۔ اس سے بہت سے لوگ غافل ہیں اکثر دیکھا گیا کہ کرتے وغیرہ میں ایسی حالت میں آنکھ پونچھ لیا کرتے ہیں ، اور اپنے خیال میں اسے اور آنسو کے مثل سمجھتے ہیں یہ اُنکی غلطی ہے اور ایسا کیا تو کپڑا نا پاک ہو گیا۔
- [ ردالمحتارجلد۱،صفحہ۳۰۵]
مسئلہ : درمیانِ وُضو میں اگررِیح خارِج ہویاکوئی ایسی بات ہو جس سے وُضو جاتا رہے تو نئے سرے سے پھر وُضو کرے وہ پہلے دُھلے ہوئے بے دُھلے ہوگئے۔
- [ فتاویٰ رضویہ جلد ۱ ،صفحہ۲۵۵]
مسئلہ : یہ یاد ہے کہ کوئی عُضْوْ دھونے سے رہ گیا مگر معلوم نہیں کہ کون عُضْوْ تھا تو بایاں پاؤں دھولے۔
- [الدرالمختار ،کتاب الطہارۃ جلد۱،صفحہ۳۱۰ ]
مسئلہ : جب وُضو جاتا رہے وُضو کرلینا مستحب ہے۔
- (فتا وی ہندیۃ جلد اول صفحہ ۹)
۞۞۞۞۞۞