تاریخ:2025-03-14

تاریخ:2025-03-14

سرورق + نکاح + رضاعی بہن سے نکاح کا حکم

رضاعی بہن سے نکاح کا حکم

کیا فرماتے ہیں علماء دین ومفتیان شرع متین مسئلہ ھذامیں کہ زیدکی ممانی کی ایک لڑکی اورزید بھانجہ ممانی کادود ھ پی کر پر ور ش پائے۔ ممانی کی لڑکی انتقال ہوگئ۔ اور زید حیات ہے۔ اورممانی کو پے درپے اس دودھ شریک لڑکی کے انتقال کے بعد دو لڑکے ایک کے بعد ایک پیدا ہوئے اور اس کے بعد ایک لڑکی پیدا ہوئی  ۔ اب یہ لڑکی زیدکے ساتھ نکاح کرسکتی ہے یانہیں۔ کیونکہ اس لڑکی کے ساتھ زیددودھ کا شریک نہیں ہے۔ بلکہ اس سے پہلے دو لڑکوں سے پہلے جو لڑکی تھی اسکے ساتھ دودھ شریک تھا ۔ایسی صورت میں رضاعت کاحکم اس پرکیسے ثابت ہوگا۔ لہذا مفصل جواب عنایت فرمائیں۔

صورت مسئو لہ میں ممانی کا دودھ پینے کے بعدزیدکی ممانی زیدکی ماں ہوگئی،اوراس کی اگلی پچھلی جو اولاد ہے سب زیدکی بہن، بھائی ہیں ۔ لہذا اس کی لڑکی سے زیدکانکاح جائزنہیں۔

دارالافتاء : جامعہ عربیہ اسلامیہ نعل صاحب چوک، ناگپور
اوپر تک سکرول کریں۔