- سوال
کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ طلاق دینے کا قاعدہ تین حیض کے درمیان ہے اور حمل وضع ہونے کے بعد لیکن دریافت سوال یہ ہے کہ اگر کسی نے حمل کی حالت میں طلاق دیا تو طلاق واقع ہوگی کہ نہیں۔ یہاں کچھ لوگ کہتے ہیں کہ حمل کی صورت میں زوجہ کو طلاق نہیں ہوتی ۔ لہذ سوال صرف یہ ہے کہ حمل کی صورت میں زوجہ کو طلاق واقع ہو تی ہے یانہیں۔
- فقط و السلام
- جواب
- الجواب بعون الملک العلام الوھاب
حالت حمل میں طلاق واقع ہوجاتی ہے البتہ اسکی عدت وضع حمل ہے یعنی جب تک حمل ساقط نہ ہوگا عدت میں رہے گی۔
- واللہ اعلم باالصواب
دارالافتاء : جامعہ عربیہ اسلامیہ نعل صاحب چوک، ناگپور