- سوال
جناب شیخ سلیمان ابن شیخ چاند کا ۱۶/نو مبر ۲۰۱۶ءمیں انتقال ہو ا۔ انہوں نے وارثین میں تین لڑکے (۱)شیخ عثمان (۲)شیخ رحمن (۳)شیخ سلطان اور تین لڑکیاں (۱)شمیم اختر(۲)تسلیمہ بی (۳)نسیم اختر اور بیو ی نو ربی اور جائیداد میں تین مکان اور ایک کھیت ساڑھے آٹھ ایکڑچھوڑاہے ۔ کھیتی کی زمین کی قیمت چارکروڑبیاسی لا کھ روپئے لگ چکی ہے ۔ اور بیا نہ بھی ہو گیا ہے ۔
لہذاقر آن وحدیث کی رو شنی میں اس رقم میں اور مکا نات میں کتنا حصہ وارثین کو ملیگا ، جو اب مر حمت فر ما ئیں عین نوازش ہو گی ۔ فقط والسلام
- جواب
الجو اب بعون الملک الوھا ب
صورت مسئولہ میں بر صدق سائیل بعد تجہیزوتکفین وادا ے قر ض وغیرہ شیخ سلیمان ابن شیخ چاند مر حوم کی کل جائیداد چوبیس حصوںمیں تقسیم ہو کر تین حصہ بیوی کو بقایا اکیس حصہ اولاد میں تقسیم کیا جائیگا جیساکہ قر آ ن پا ک میں ارشاد ہے یو صیکم اللہ فی اولا دکم للذکر مثل حظالانثین (پارہ ۴ سورہ نساء آیت۱۱)نقشہ تقسیم میراث مندرجہ ذیل ہے ۔
بیوی نور بی (۳) شیخ عثمان ،شیخ عبد الر حمن ، شیخ سلطان (۱۴)شمیم اختر ، تسلیمہ بی ، نسیم اختر (۷)
واللہ تعالی اعلم با الصواب