تاریخ:2025-03-14

تاریخ:2025-03-14

حیات وخدمات فقیہ اعظم ھند

فقیہ اعظم ہند ایک نظر میں

اپنے وقت کا وہ عظیم المرتبت رہنما جس کے در پر جبیں سائی وقت کے بڑے بڑے مسند نشینوں نے کی۔ جس کے علم کا پھریرا کائنات میں لہرارہا ہے۔ جو علمِ دین مصطفےٰ کا رازداں اور بحر بیکراں ہے۔ جو واقعی فخراماثل اور علم واجتہاد کا حاصل تھا، جو لاینحل مسائل کا حل اور جس کی نگاہ کیمیا اثر نے لاکھوں گمگشتہ گانِ راہ کو جادہئ حق سے ہمکنار کیا۔ جس کے فیض کا دریا آج بھی رواں دواں ہے۔ جسے دنیا شیخ الجامعہ فقیہ اعظم ہندرحمتہ اللہ علیہ کے نام سے یاد کرتی ہے۔ اس کے مدح سراؤں میں کہیں بھی جگہ پاجانا اپنے لئے باعث فخر سمجھتا ہوں۔

بہت یاد آئیں گے ہم یاد رکھنا

پھروگے پتہ پوچھتے ہر کسی ہے

  • جد اعلیٰ: عثمان علی خان
  • والد محترم: جناب منشی عظیم داد خان صاحب
  • و الد ہ محترمہ: احمدی بی بی صاحبہ
  • نسب: یوسف زئی پٹھان(قبیلہ خطک)
  • وطن: ضلع فتح پور (ہسوہ) یوپی
  • جائے آمد: غزنی (افغانستان)
  • بھائی اور بہن: تین براد ر اور دو خواہر

برادران:۔

  1. شیخ النحو حضرت علامہ مفتی محمد عبدالعزیز خان صاحب ر حمۃ اللہ علیہ
  2. معتمد الاسلام حضرت علامہ مفتی محمد عبدالحفیظ خان صاحب علیہ الرحمہ

بہنیں:۔

  1. محترمہ محمدی بی بی صاحبہ
  2. محترمہ زہرہ بی بی صاحبہ
  • سن ولاد ت:    1905ء؁ 
  • جا ئے پیدائش :    شہرفتح پور (ہسوہ)  (الٰہ آباد،کانپور کے درمیان) اتر پردیش
  •  اسم گرامی  :        محمد عبدالرشید خان صاحب
  •  مکتب کی تعلیم :     گھرمیں ہوئی۔
  •  ابتدائی کتب کے استاذ :  منا ظرِ اسلام حضرت علامہ قطب الدین برہمچاری علیہ الرحمہ 
  • اعلیٰ تعلیم  :        جامعہ نعیمیہ،مرادآباد
  •       سنہ داخلہ:1920ء؁
  •   استاذ:صدرالافاضل استاذ العلما علامہ حافظ سید نعیم الدین مراد آبادی و دیگر اساتذہ
  •  دستار فضیلت و افتا:                     25   /شعبان 1344  ھ  ؁ /مطابق9/مارچ 1927 ء؁ 
  • بیعت:                 1924ء؁
  •    پیرومرشد:    شیخ المشائخ حضرت شاہ سید علی حسین اشرفی میاں صاحبؒ کچھوچھوی علیہ الرحمہ
  • خلافت: سلسلہ قادریہ وچشتیہ میں اپنے پیر ومرشد سے ہی مجاز وماذون ہوئے۔
  • نکاح   :  آپ کا نکاح حاجی محمد اعظم صاحب ساکن گتنی، تحصیلدار ریاست بھو پال کی بڑی  صا حبزادی محتر مہ ام سلمہ سے   1928ء  ؁ میں ہوا۔
  • مقام نکاح:آم والی مسجد، بھوپال
  • اولاد:   ۴/صاحبزادے اور  ۲/صاحبزادیاں:                     
  • 1۔مولانا مفتی محمد عبدالمتین خان صاحب،بانی جامعہ رشیدیہ کراچی
  • 2۔مولانا مفتی صوفی محمد عبداللطیف خان صاحب
  • 3۔محترمہ عالمہ فاضلہ طاہرہ خاتون صاحبہ
  • 4۔مولانا محمد عبدالعلیم خان صاحب
  • 5۔مولانا مفتی محمد عبد القدیر خان صاحب (بی، اے،ایم اے۔ پی ایچ ڈی )
  • 6۔محترمہ شاہدہ خاتون صاحبہ
  • درس وتدریس کے مقامات:
  • مراد آباد، آگرہ، راولپنڈی، کوہ مری، دھوراجی، دہلی،ویلور، امرتسر، اجمیر شریف کچھوچھہ شریف،،ناگپور
  • جامعہ عربیہ اسلامیہ کا  قیام:
  • تاریخ: 9جنوری 1938ء؁ مطابق 19/ذی الحجہ 1355؁ھ
  • محلہ : نعل صاحب، رشید نگر
  • شہر : ناگپور

حلیہ مبارک

  • چمکدار، گہری
  • بھویں       :          گنجا ن، ہالہ لئے ہوئے
  • پلکیں        : گھنی
  • ریش مبارک  : قدرے گھنی، سفید و نر م
  • مونچھ        : نہ بہت پست نہ اٹھی ہوئی
  • ناک        : لمبی، قدرے اٹھی ہوئی
  • کان        :         مناسب، درازی لئے ہوئے
  • رخسار       :         بھرے ہوئے، گد از، جلال وجمال لیے ہوئے
  •          کشادہ،بلند سر         :
  • لب        :         پتلے، گلاب کی پنکھڑی کے سے
  • دندان     : ہموار، سفید موتی کی طرح چمکدارآواز       : پست، سریلی مگر گرجدار
  • گردن     : لابنی، صراحی دار 
  • منہ: فراخ
  • کمر: سیدھی
  • ہاتھ     : لانبے، سخادت وفیاضی میں ضرب المثل   
  • انگلیاں : مخروطی، موزوں وکشادہ
  • ہتھیلیاں  : بھری ہوئی، نرم گذار
  • کلائیاں :   چوڑی، روئیں دار
  •   پاؤں :           متوسط، نرم ولچکدار
  • ایڑیاں:            سفید، گول، موزوں
  • لباس:
  • ٹوپی:                  غوثیہ 
  • عمامہ :             بڑے عرض کا، اکثر سفید
  • کرتا:              لانبا، کلی دار، ململ کا
  • پاجامہ:    سفید شرعی
  • شیروانی:  علیگڈھی
  • چھڑی:    سنت نبوی کے اتباع میں
  • جوتا:              سلیم شاہی
  • حج بیت اللہ:           پہلاحج: 1948ء؁ میں
  • دوسراحج: 1968ء؁ میں
  • مریدین کی تعداد:تقریباً چار ہزا ر (آپ مرید کرنے سے پر ہیز کرتے تھے)
  • تلامذ ہ کی تعداد :               پانچ ہزار سے زائد
  •  قابل ذکر او ر معروف تلامذہ :     تقریباً پانچ سو
  • تصانیف:
  • تسہیل القرآن۔ انتہائی مفیدر سالہ مع تجوید(بچوں کے لیے) (۱)
  • ٢)   تسہیل المصادر۔بے مثال افادی کتاب(فارسی قواعد))
  • فتاویٰ فقیہہ اعظم ہند (ترتیب جار ی ہے)(۳) 
  •   تسہیل التوقیت(۴) 
  • تسہیل الاعراب(۵) 
  • کتبات برائے شرعی احکام(۶) 
  • جنتری پانچ ہزار سالہ(۷) 
  • صوم و صلوٰۃ کا دائمی نقشہ(۸) 
  •   نقشہ سمت قبلہ(۹)
  • کتبات کی تعداد:  تقریباً ۸۳/فقہی مسائل پرمشتمل
  • وصال:        24/ دسمبر 1974ء؁ مطابق ۹/ ذی الحجہ1394 ھ؁
  • مزار:          مرکزی مسلم قبرستان، نزداولیاء مسجد مومن پورہ ناگپور۔
اوپر تک سکرول کریں۔